ادارے کا نام منہاج القرآن اور رخ مغرب پرستی
نظام مصطفیٰ صلی الله علیہ وسلم جو خلافت ہے اس کی خاطر لڑنے والا انقلاب کا دعویٰدار کرنے والا اب یہ مررتا ہے جمہوریت کی خاطر ، تعلیم ، تہذیب کافر کی فقط دعویٰ اسلام کا - خود بدلتے نہیں دین کو بدل دیتے ہیں
پھر مجدد بن بٹھتے ہیں
بتاؤ نظام اسلام کو دنیا کے کافر قبول کرتے ہیں حق جانتے ہیں ہرگز نہیں
لیکن اس قسم کی تحریکوں، تنظیموں کو وہ اپنی آغوش میں جگہ دیتے ہیں - کیونکہ اُن کی مرضی کا دین پیش کیا جاۓ گا یورپی ممالک میں جہاد و یہود والی آیات احادیث وغیرہ پر پابندی ہے
ان لوگوں کو اجازت ہے آؤ تبلیغ کرو ، مراکز قائم کرو
پھر کہتے ہیں اسلام پھیل رہا ہے جی بلکل یہودی کی مرضی کا اسلام جیسے مسلمان یھود پرستی ، انگریز غلامی ، زندیقی ، کفر پرستی ، کفر دوستی ، منافقت، اسلام دشمنی کہتے ہیں اس قسم کے ڈیجیٹل رہنما خود بدلتے نہیں اسلام کو بدل دیتے ہیں - مسٹر ساحر الپادری پہلے اسلام کا نظام لانے کا دعویٰ کرتا تھا انقلاب اور اب یہودی نظام جمہوریت کے واسطے مرنے کا درس دیتا ہے - وہی مردار جو کل حرام تھا اب حلال اور اس کا دفاع فرض ہو گیا ہے - سیاست نہیں ریاست بچاؤ
الیاس عطاری بھی اسی طرح ٹی وی کے خلاف جہاد کرتا تھا اب اپنا لندنی چینل ہے جناب کا
ان نام نہاد پیروں ، رہبروں ،رہنماؤں کی حقیقت بقول مفکر اسلام علامہ محمّد اقبال علیہ رحمہ
جن کا قبلہ یورپ اور کافر کی تعلیم تہذیب قانون نظام کے پجاری فقط دعویٰ ہے عشق رسول صلی الله علیہ وسلم کا اسی طرح کے بے شمار امت مسلمہ کے ہادی بنے ہوئے ہیں جن کا اپنا قبلہ درست نہیں جن کا ہدف خود ثنائی ، خود بینی ، خود غرضی امت کے لیے مرنا نہیں بلکے امت کا استحصال و استعمال فقط جماعت پرستی خود پرستی کا درس دینا اور اپنا کلمہ پڑھانا
اگرچے بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذان لا اللہ الاللہ
کل ایک شوریدہ، خواب گاہ نبی پہ رو رو کے کہہ رہا تھا
کہ مصر و ہندوستان کے مسلم بنائے ملت مٹا رہے ہیں
یہ زائران حریم مغرب ہزار رہبر بنیں ہمارے
ہمیں بھلا ان سے واسطہ کیا جو تجھ سے نا آشنا رہے ہیں
غضب ہے یہ مرشدان خودبیں، خدا تری قوم کو بچائے!
بگاڑ کر تیرے مسلموں کو یہ اپنی عزت بنا رہے ہیں
سنے گا اقبال کون ان کو، یہ انجمن ہی بدل گئی ہے
نئے زمانے میں آپ ہم کو پرانی باتیں سنارہے ہیں